طرب

( طَرَب )
{ طَرَب }
( عربی )

تفصیلات


طرب  طَرَب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - خوشی، نشاط، شادمانی، انبساط۔
"نادرشاہ کے حملے سے پہلے یہ معاشرہ رنگِ طرب میں ڈوبا ہوا تھا۔"      ( ١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو، ٢، ٣٤٧:١ )
٢ - [ موسیقی ]  ستار یا سارنگی کے گونج کے تار جو اس کی ڈنڈی کے سطح سے ملے ہوئے تنے رہتے ہیں، یہ تارساز کی نوعیت کے لحاظ سے سات سے سترہ تک اتار چڑھاؤ سے لگائے جاتے ہیں عام طور سے نو ہوتے ہیں جن میں آٹھ گمت اور ایک ان کے نیچے یہ سبھی تار چکاریوں کی آواز سے گونجتے ہیں۔
"اوپر سے نیچے تک ہر ایک طرب کو ستار کے پردوں میں اول ملا کر اور خوب ملا کر اوس کے ٹھاٹھ میں صحیح کر کے بجاؤ۔"      ( ١٨٧٥ء، سرمایۂ عشرت، ٢٨٥ )
٣ - [ تصوف ]  وہ سرور جو ولی حق کو مشاہدے سے پیدا ہو۔ (مصباح التعرف)
  • خُوشی
  • خُرّمی
  • عِیش
  • مَسَّرت
  • Emotion
  • joyous excitement
  • mirth
  • hilarity