طعنہ

( طَعْنَہ )
{ طَع + نَہ }
( عربی )

تفصیلات


طعن  طَعْن  طَعْنَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم 'طعن' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'طعنہ' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٠٣ء کو"نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : طَعْنے [طَع + نے]
جمع   : طَعْنے [طَع + نے]
جمع غیر ندائی   : طَعْنوں [طَع + نوں (و مجہول)]
١ - نیزہ مارنا۔
"طعنہ : طعن نیزہ سے خستہ کرنے کو کہتے ہیں۔"      ( ١٩٢٣ء، سرگزشت الفاظ، ٢٩٥ )
٢ - ایسی چبھتی ہوئی بات کہنا یا الزام لگانا جس سے ایسا محسوس ہو جیسے کسی نے نیزہ مار دیا، عیب گیری، طنز، ملامت۔
"انہیں آئے دن پڑوسنوں سے طعنے سننے کو ملتے تھے۔"      ( ١٩٨١ء، قطب نما، ٨٥ )
١ - طعنہ دینا
ملامت کرنا، چھیڑنا، آوازہ کسنا، احسان یا نیکی کر کے اس کا ذکر کرنا، برا بھلا کہنا۔ در و دیوار مجھ کو طعنے دیں یوں نہ جاءو غریب خانے سے      ( ١٩٨٧ء، ثبات، ٧٧۔ )
  • Blame
  • reproach
  • chiding
  • taunting
  • taunt
  • revelling;  ignominy
  • disgrace;  aspersion