گوشہ

( گوشَہ )
{ گو (و مجہول) + شَہ }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : گوشے [گو (و مجہول) + شے]
جمع   : گوشے [گو (و مجہول) + شے]
جمع غیر ندائی   : گوشوں [گو (و مجہول) + شوں (و مجہول)]
١ - کونا، کنج۔
"زاویے کے گوشوں میں، خانقاہ کے دالانوں میں . ہر جگہ تلاش کیا جائے۔"      ( ١٩٨٣ء، دشت سوس، ١٠٤ )
٢ - جانب، سمت، پہلو، طرف۔
"چوپال کے ایک گوشہ کے کمرے میں بات چیت ہوئی۔"      ( ١٩٨٧ء، ابوالفضل صدیقی، ترنگ، ٤٢ )
٣ - پلو، سرا، کنارا (چادر یا کپڑے وغیرہ کا)۔
 برہم نہ بازی شب میخانہ ہو سکی الٹا ہزار صبح نے گوشہ بساط کا      ( ١٩٦٨ء، غزال و غزل، ١٠٨ )
٤ - آنکھ کا کونا، کویا۔
"بھنویں تن گئیں اور دونوں آنکھوں کے گوشے سرخ ہو گئے۔"      ( ١٩٩٠ء، بھولی بسری کہانیاں، ٤٧٧:٢ )
٥ - کمان کا سرا، کمان کے سروں کا کھانچا جس میں تانت باندھی یا اٹکائی جاتی ہے، گہہ۔
 خود سر نے ڈانڈ پھینک کے قبضے میں لی کماں گوشوں کو بڑھ کے کاٹ گئی تیغ بے اماں      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٣٨:٢ )
٦ - رہنے کی جگہ، مکان، رہائش (توشہ کے ساتھ مستعمل)۔
"جو گوشے اور توشے پر قناعت نہ کرے اس کی حالت وہ ہو جو اس حریص بلی کی ہوئی۔"      ( ١٨٠٢ء، خرد افروز (ترجمہ)، ١٦٠ )
٧ - رخ، پہلو، زاویہ۔
"بعض ایسے گوشوں کا احساس دلایا جو آج بھی تشنہ تشریح و توجیہ ہیں۔"      ( ١٩٨٣ء، دیدو باز دید، فرمان فتح پوری، ٢٤ )
٨ - [ مجازا ]  خلوت، تنہائی کی جگہ، تخلیہ۔
 گوشے میں اس قفس کے میں خوش ہوں کہ ہمنشیں اب بجلیوں کی زد میں مرا آشیاں نہیں      ( ١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٧٩ )
٩ - حاشیہ، کنارا (دستاویز یا کاغذ کا)۔
"تمہارے خط کے گوشے پر بنارس کے جلے ہوئے مرد کی تصویر تھی۔"      ( ١٨٨٦ء، زبان داغ، ٢٦٩ )
١٠ - کسی چیز کا باہر کو نکلا ہوا حصہ یا سرا، کھونٹ۔
"اس کے بعد سوؤں کو باہر نکال کر اور گوشوں کو گھما کر پمپ کے اوپر کے حصہ کو اوپر اٹھا لیتے ہیں۔"      ( ١٩٤٨ء، رسالہ رڑ کی چنائی، ١٢٤ )
١١ - صحافت کسی مجلہ کے وہ صفحات جو مخصوص نگار شات کے لیے مختص کیے جائیں یا کسی شاعر یا ادیب کے لیے مخصوص کیے جائیں۔
"بزرگ ادیبوں کے بارے میں جو مضامین و مقالات پڑھے گئے . قومی زبان" کے الگ الگ شمارے میں گوشے کی صورت میں شائع ہوئے۔"      ( ١٩٩٢ء، قومی زبان، کراچی، دسمبر، ٣ )
١٢ - [ موسیقی ]  راگ یا راگنی۔
بعض ماہرین کا خیال ہے کہ پانچ گوشے یعنی موافق صنم، آوان، مرغنہ بھی امیر ہی کی ایجاد ہیں۔"      ( ١٩٦٠ء، حیات امیر خسرو، ١٧٥ )
  • Angle;  corner;  nook
  • closet;  cell;  retirement;  privacy;  seclusion;  side;  end;  quarter;  handle (of a vessel);  horn (of a bow).