کورا

( کورا )
{ کو (واؤ مجہول) + را }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ صفت ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوانِ اَبُرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : کوری [کو (واؤ مجہول) + ری]
واحد غیر ندائی   : کورے [کو (واؤ مجہول) + رے]
جمع   : کورے [کو (واؤ مجہول) + رے]
١ - مٹی کا برتن جس میں پانی نہ ڈالا گیا ہو، غیرمستعملہ، آوے سے نکلا ہوا۔
 کورے گھڑے میں دور کی ندی کا پانی مٹی کی مہک سے سوندھا ہو ہی جاتا ہے      ( ١٩٨٨ء، میں مٹی کی مورت ہوں، ٣٨٧ )
٢ - بلادُھلا (سوتی کپڑا)
پورا پچپن گز کھدر کا کورا تھان گٹھڑی میں سے نکال کر میرے ہاتھ میں دے دیا"      ( ١٩٨٦ء،جوالا مکھ، ١٥٤ )
٣ - [ کاغذ ]  بغیر لکھا ہوا، صاف، سادہ۔
"نئے خیالوں کی آمد کا منتظر میں کورا کاغذ اور قلم لیے آسمان کو تکتا رہا"      ( ١٩٨١ء، اکیلے سفر کا اکیلا مسافر، ١٦٣ )
٤ - صاف (انکار کے لیے) کھرا، قطعی۔
"انہوں نے بھی کورا جواب دے کر رخصت کر دیا"      ( ١٩٨٧ء، صحیفہ، جولائی/ ستمبر، ٣۔ )
٥ - بے بہرہ، خالی
"یہ ایسے نوجوانوں کا ٹولہ تھا جو اسلامی علوم میں کورے تھے"      ( ١٩٨٦ء، اقبال اور جدید دنیائے اسلام، ٦٩٩ )
٦ - صاف، شفاف، بے داغ، جس پر میل یا دھبا نہ ہو، کھلا ہوا( عموماً آسمان کے لیے)
"دن کو کورے آسمان کے نیچے دھوپ کی تیزی میں. پکتے کھانوں کی بھاپ، گوند اور چھالوں کا دھواں جنہیں چرواہوں سے خرید کر لوگ وہاں چلاتے تھے"      ( ١٩٤٣ء، تائیس (ترجمہ) ٤٣٠ )
٧ - نرا، خالی، محض۔
"کوئی زبان کوری نقالی سے نہیں آتی"      ( ١٩٤١ء، اردو زبان اور اسالیب، ٢٩٤ )
٨ - نااہل، بے صلاحیت
"انگریزی اسکول میں داخل تو ہو گیا مگر حساب میں بالکل کورا تھا"      ( ١٩٨٣ء، حصار انا، ٢٠ )
٩ - ناتجربہ کار، اناڑی۔
"میں تو خود تصویر کشی کے فن میں کورا ہوں"      ( ١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ٢٣٣ )
١٠ - بن بیاہا، کنوارا، کنواری، اچھوتی۔
"اس کی جوانی کی کنواری چاندنیاں اور کوری دوپہریں مایوس گزر رہی ہیں"      ( ١٩٧٣ء، جہان دانش، ٥٦١ )
١١ - پورا، مکمل
"سو روپیہ میں متفرق سامان لے کر کورے چار سو روپے بچا لیے"      ( ١٩٧٩ء، عورت اور اردو زبان، ٣٠١ )
١٢ - بے کیف، بے مزا۔
"ان کی زبان کوری اور نظم ادھوری ہے"      ( ١٩٣٣ء، مغل اور اردو، ٨٤ )
١٣ - خشک، سوکھا۔
"سطح پیش چادر کی بڑے بڑے پتھروں کی سہو جن کو مطلوبہ ڈھال پر کوری ٹھکائی کر کے لگایا گیا ہو"      ( ١٩٤٩ء، آب پاشی، ٢٨٩۔ )
١٤ - بے مروّت، بے حیا، بدلحاظ (جامع اللغات)
١٥ - اچھوتا، پاک صاف۔
"شام کے وقت گھر میں آیا، دیکھا والدہ صاحبہ نے کوری مٹی سے زمین لیپی ہے"      ( ١٩١٩ء، آپ بیتی، حسن نظامی، ٣٠ )
١٦ - جس پر کسی قسم کا عمل نہ کیا گیا ہو، بحالت اصلی۔
"اس کام کو بنے ہوئے تین برس ہی ہوئے تھے کہ یہ صدر پیش چادر کے بیٹھ جانے سے ناکارہ ثابت ہوا. بالائی سمت کی پیش چادر میں کورے پتھر کا پھرتیلا ٥٠ فٹ چوڑا اور دو فٹ موٹا تھا، کسی قسم کی گھلی ملی مٹی کا یا کوئی اور ناگزار فرش کا مسالا نہیں تھا"      ( ١٩٤٩ء، آب پاشی، ٣٢٣ )