مقامی

( مَقامی )
{ مَقا + می }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم "مقام" کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے "مقامی" بنا۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( واحد )
١ - [ فقہ ]  جو سفر میں نہ ہو، ایک جگہ رہنے والا، مقیم (مسافر کا نقیض)
 رخصت کرے گی سب کو سحر دو گھڑی کے بعد ہو گا مقامیوں کا سفر دو گھڑی کے بعد      ( ١٨٧٠ء، دیوان شرف (آغا حجو)، ١٠٥ )
٢ - کسی ایک مقام یا خاص ضلع یا علاقے تک محدود، کسی ایک جگہ سے تعلق رکھنے والا، کسی خاص نسل یا قوم سے وابستہ۔
"جہاں مقامی خانہ دار عورتیں، اپنی مدد آپ کے تحت. اقدامات کرتی ہیں"    ( ١٩٨٧ء، آ جاؤ افریقہ،١٤٥ )
٣ - کسی جگہ سے منسوب (جب نام ظاہر کرنا مقصود نہ ہو، مثلاً مقامی ہوٹل، مقامی کلب)۔
"مصروف سائنسدان عبدالرّب نے مقامی میونسپل ہال. میں لیکچر دیا"    ( ١٩٩١ء، بدیسی مزاح، ٥٧ )
٤ - [ طب ]  کسی خاص حصے یا عضو تک محدود، کسی ایک حصے کا (درد، مرض، علاج)۔
"اگر کوئی مقامی شکایت ہو مثلاً ثبورات ہو جائیں. تو اس کا باقاعدہ علاج کرانا چاہئے"      ( ١٩٢٣ء، عصائے پیری، ١٥٩ )
  • residing
  • resident;  s stationary;  local