محنت

( مِحْنَت )
{ مِح + نَت }
( عربی )

تفصیلات


محن  مِحْنَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٣٥ء، کو"سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : مِحْنَتیں [مِح + نَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : مِحْنَتوں [مِح + نَتوں (ومجہول)]
١ - دکھ، رنج، تکلیف، زحمت، پریشانی
"چونکہ بادشاہ قطب الدین خوف قتل و محنت جس وزندان کھینچے ہوئے تھا اوائل سلطنت میں جوش خلق اور رحمدل رہا"      ( ١٩٣٩ء، افسانۂ پدمنی، ٩٦ )
٢ - مشقت، ریاضت، سخت کوشش،جان فشانی، تن دہی، سرگرمی
"اساتذہ بھی ان کی لیاقت اور محنت کی داد دیتے تھے"      ( ١٩٩٤ء، فرحان فتح پوری : حیات و خدمات ٣٧:١ )
٣ - کام کاج، مزدوری ؛ دست کاری
"قناعت کا مطلب ہے محنت کے بعد جو ملجائے اس پر دل خوش ہو"      ( ١٩٧٨ء، روشنی، ٢٥٩ )
٤ - کام کی اجرت، روزینہ(فرہنگ آصفیہ ؛ نوراللغات)