درشت

( دُرُشْت )
{ دُرُشْت }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی اور حالت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٤٩ء سے "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - سخت، نازیبا، ناسزا؛ غصہ ور، تند و تیز۔
"اس جواب کا لہجہ ایسا درشت تھا جو میں نے باندا سے کبھی نہیں سنا تھا۔"      ( ١٩٢٤ء، خونی بھید، ١٨٦ )
٢ - سابقہ، مرکبات میں جز اول کے طور پر مستعمل، جیسے : درشت چنگال، جس کا پنجہ یا گرفت سخت ہو۔
"اس قوی تن درشت چنگال نے دستیاں کھینچ کر بغلیاں ڈوب کر کشتی آغاز کی۔"      ( ١٨٨٨ء، طلسم ہوش ربا، ١٦٦:٣ )
٣ - سخت، کرخت، کھردرا۔
"اس کا چہرہ انتہائی درشت تھا۔"      ( ١٩٧١ء، انگلیاں فگار اپنی، ١٩٠ )
٤ - گندہ، خراب۔
"مادہ کثیف، ناتراشیدہ، درشت اور غلیظ ہے۔"      ( ١٩٣٧ء، فلسفۂ نتائجیت، ٤٨ )
  • rough
  • rude
  • insolent;  stern
  • morose
  • surly
  • fierce
  • harsh
  • oppressive;  rugged
  • uneven;  hard
  • stiff
  • rigid.