صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس کے مادے یا بناوٹ میں صلابت اور گٹھاؤ پایا جائے اور جس کا دبانے سے دبنا، موڑنے سے مڑنا اور توڑنے سے ٹوٹنا محال یا مشکل ہو، کڑا، ٹھوس، کرخت۔
"سٹیل پر چار طریقوں سے عمل کیا جاتا ہے کبھی سٹیل کو نرم کرتے ہیں کبھی سخت تر۔"
( ١٩٧٠ء، فولاد پر عمل حرارت (دیباچہ)، ٥ )
٢ - مضبوط، محکم، پکا۔
"قزل ارسلان کا قلعہ پائے تخت نہایت سخت اور متین تھا۔"
( ١٨٨٢ء، بوستان تہذیب اردو، ١٦ )
٣ - تیز، شدید، زوردار۔
"دھوپ نہایت سخت تھی۔"
( ١٨٧٧ء، توبۃ النصوح (نوراللغات) )
٤ - مشکل، کٹھن، دشوار، صعب۔
"رفتہ رفتہ مجاہدہ نفس کی یہ ریاضتیں سخت سے سخت ہوتی چلی گئیں۔"
( ١٩٧٧ء، من کے تار، ٢٨ )
٥ - گراں، بھاری، سنگین۔ (فرہنگ آصفیہ)
٦ - گراں گزرنے والا، ناگوار، درشت۔
"صاحب بہت جھنجھلائے اور بجائے اس کے مرزا سے خوش ہوتے سخت کلمہ کہہ بیٹھے۔"
( ١٩٠٠ء، شریف زادہ، ٤٩ )
٧ - بدمزاج، تندخو، اکھڑ، سنگدل۔
"وہ اپنی کبرسنی میں بہت زیادہ سخت ضرور ہو گیا تھا لیکن یہ سختی کسی پتلون کی بنا پر نہ تھی۔"
( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہد وسطی کی ایک جھلک، ٢١٢ )
٨ - بہت، نہایت، ازحد۔
"کنول کماری جین ساری مہمان بیبیوں سے ہنس ہنس کر سخت خوش اخلاقی سے گفتگو کرنے میں مصروف تھی۔"
( ١٩٦٧ء، جلاوطن، ٢٣ )
٩ - جس میں کیفیت کے اعتبار سے زیادتی پائی جائے، شدید۔
"بہت سے اشخاص کا ایک میلان یہ بھی ہے کہ سخت سے سخت سزائیں مقرر کر دی جائیں۔"
( ١٩٨٤ء، مقاصد وسائل پاکستان، ١٤٤ )
١٠ - (کسی خصوصیت میں) پکا، کٹر، بہت بڑا۔
سخت کافر تھا جس نے پہلے میر مذہب عشق اختیار کیا
( ١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٢٩ )
١١ - بخیل، کنجوس۔ (فرہنگ آصفیہ)