اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - وہ جگہ جہاں کسی ادارے، انجمن یا محکمے وغیرہ کا عملہ یا کوئی شخص ذاتی کاروبار سے متعلق معمولاً کام کرتا ہے، آفس۔
"وہ بات جو یہاں ہوئی ہے یہ میرے دفتر میں بھی ہو سکتی ہے۔"
( ١٩٨٣ء، جاپانی لوک کتھائیں، ٦٣ )
٢ - مجموعۂ کاغذات (جس میں کسی ادارے محکمے یا فرد کے ہر قسم کے رجسٹر حسابات، فہرستیں، فائل، ملیں، مسودے وغیرہ ہوں۔
"ہیلی کاپٹر ایسٹرن کمانڈ ہیڈ کوارٹر اور مختلف سیکٹروں کے درمیان دوران جنگ رابطے کا واحد ذریعہ تھے . ان کی داستان شجاعت رقم کرنے کے لیے ایک الگ دفتر چاہیے۔"
( ١٩٧٧ء، میں نے ڈھاکہ ڈوبتے دیکھا، ٢٠٨ )
٣ - [ مجازا ] احکام، قوانین نظم و نسق۔
تو ہے مہتر تو ہے بہتر علی ابن ابی طالب تو ہی ہے دین کا دفتر علی ابن ابی طالب
( ١٧٧٢ء، فغان، دیوان (انتخاب)، ٦٨ )
٤ - [ مجازا ] طویل تقریر یا تحریر، باتوں کا پشنارہ، طومار، تفصیل۔
"بعض لوگوں کو کوئی مخصوص بحر بہت پسند ہوتی ہے اور ان بحروں میں وہ اپنا جادو پوری طرح جگاتے ہیں اس کی مثالیں پیش کرنے کے لیے تو دفتر چاہییں۔"
( ١٩٨٣ء، برش قلم، ١٧ )
٥ - اعمالنامہ، خطا و گناہ کی رو داد، فرد عصیان۔
"اور ہم نے ہر انسان کا نتیجۂ عمل اس کی گردن میں چپکا دیا ہے۔ اور قیامت کے دن ہم دفتر کر کے نکالیں گے جس کو وہ کھلا ہوا پائے گا کہ اپنا دفتر پڑھ لے۔"
( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٧٣١:٤ )
٦ - [ مجازا ] لمبا چوڑا خط۔
یہ کہہ کر اس نے واپس دے دیا خط میرے قاصد کو وہ اس دفتر کو رکھ چھوڑیں وہ یہ طومار رہنے دیں
( ١٩٢٨ء، دیوان قمر، ٢٧:٢ )
٧ - مجموعۂ اشعار، مجموعۂ شاعری کی کتاب، دیوان۔
"عرب کا جاہل اللہ تعالٰی کے اسماء وصفات سے بھی قطعاً بے گانہ تھا، دیوان عربی یعنی ان کے شاعری کے دفتر میں کہیں کہیں اللہ کا نام آتا ہے مگر کہیں اس کی صفات کا ذکر نہیں آتا۔"
( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبیۖ، ٤٩١:٤ )
٨ - ہدایات، نصیحت؛ وصیت۔
کہیں ہیں نبی تین دفتر سنوں پہل نیکیاں اور بدیاں گنوں
( ١٧٦٩ء، آخر گشت، ١٠٠ )
٩ - محفوظ کتابچۂ سزا و جرائم، قیدیوں یا مجرموں کی تفصیل کا رجسٹر۔
"میں نے (کتاب کا مصنف) اس دفتر میں بعض مقامات پر ہندی الفاظ استعمال کیے ہیں۔"
( ١٩٣٨ء، آئین اکبری (ترجمہ)،١، ١٣:١ )
١٠ - روزنامچۂ شاہی، یاد داشت۔
"گفتار اور کردار کو صفحوں اور ورقوں پر لکھتے ہیں کہ جس سے یاد کی مدد ہوتی ہے ان اوراق اسناد کو دفتر کہتے ہیں۔"
( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٧٠٣:٥ )
١١ - فہرست۔
چہرہ مرا دفتر میں شہیدوں کے لکھا ہے بہکا ہوں مگر ابن علی راہنما ہے
( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٣٢:٢ )
١٢ - حصّہ، باب، عنوان: جلد۔
"انہوں نے پورے مجموعے کو چار دفتروں میں بانٹ دیا۔"
( ١٩٥٨ء، فکر جمیل (پیش لفظ)، ٥ )
١٣ - پرت، طبق۔
سات دفتر علم و فن کے ہات میں سات دریا کی سیاہی سات میں
( ١٧٥٤ء، ریاض غوثیہ، ٣٥٣ )
١٤ - حالات، واقعات۔
"اس گزشتہ دفتر سے قطع نظر کر کے ہم خود اپنی حالت کی طرف توجہ کرتے ہیں۔"
( ١٩٢٣ء، مضامین شرر،١، ٤٢٦:٢ )
١٥ - سامان، اسباب؛ گودام۔
حریم خلافت میں اونٹوں پہ لدکر جمے سے تھے مصر و یونان کے دفتر
١٦ - دفتر مجموعۂ حساب کو کہتے ہیں۔ (نوراللغات)
١٧ - سرکاری نقشہ، رپورٹ۔ (اردو قانونی ڈکشنری، 298)
١٨ - نوادرات: قدیم تاریخی دستاویزات کا محافظ۔ (انگلش اینڈ ہندوستانی ٹیکینکل ٹرمز؛ 58)