جلن

( جَلَن )
{ جَلَن }
( سنسکرت )

تفصیلات


جولنیین  جَلْنا  جَلَن

سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر 'جلنا' سے مشتق حاصل مصدر ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٦٩ء میں "آخرگشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - سوزش، تپش۔
"الفا شعاعیں انسانی جسم پر جلن اور زخم پیدا کر دیتی ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، جدید طبیعات، ٥٢٦ )
٢ - [ مجازا ]  حسد، رشک، کینہ۔
"صاحب عالم بھی تو کہہ سکتے ہیں کہ دلارام نے جلن کے مارے الزام گھڑا ہے۔"      ( ١٩٢٢ء، انارکلی، ٨٨ )
٣ - وہ جلی ہوئی چیز جو ہنڈیا کے جل جانے سے اس کے پیندے میں چپک جاتی ہے، جلی ہوئی کھرچن۔
"ہنڈیا کے پیندے کی جلن ہرگز نہیں ڈالنی چاہیے ورنہ اس سے باقی تمام کھانے میں بو ہو جائے گی۔"      ( ١٩٠٦ء، نعمت خانہ، ٢ )
  • burning
  • combustion;  heat
  • inflammation;  smart;  vexation
  • passion
  • rage;  envy
  • jealousy;  rancour
  • hatred