ذریعہ

( ذَرِیعَہ )
{ ذَری + عَہ }
( عربی )

تفصیلات


ذرع  ذَرِیعَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٩ء کو "دیوان غالب" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : ذَرِیعے [ذَری + عے]
جمع   : ذَرائِع [ذَرا + اِع]
جمع غیر ندائی   : ذَرِیعوں [ذَری + عوں (و مجہول)]
١ - سب، وسیلہ، واسطہ۔
"اپنی مقصد بر آری کے لیے تبلیغ و تلقین کے ہر ممکن ذریعے کو استعمال کرنا اُن کا ایمان ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، اک محشرِ خیال، ٢٤ )
٢ - طفیل، علاقہ، تعلق، لگاؤ، رسُوخ۔ (فرہنگِ آصفیہ)