ذوق

( ذَوق )
{ ذَوق (و لین) }

تفصیلات


ذوق  ذَوق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق ایک اسم ہے جو اردو میں اپنے معنی اور ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ تحریرا سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "مینا ستونتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - چکھنے کی قوت جس سے کھانے پینے کی چیزوں کا مزہ معلوم ہوتا ہے اور جس کا تعلق زبان سے ہے، خواس خمسہ میں سے ایک حِس، قوتِ ذائقہ۔
"ذوق اور سمع کا حاسہ بھی عورت سے مرد کا بہت زیادہ قوی ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، ابوالکلام آزاد، مسلمان عورت، ٣٤ )
٢ - مزہ، لذت، حظ۔
 نیش تھا نعمتِ دنیا میں نہ سمجھے یہ حریص یاد زنبور انہیں ذوقِ سل میں نہ رہیں      ( ١٨٧٠ء، دیوانِ اسیر، ٤٥٤:٣ )
٣ - شوق، رغبت، دلچسپی۔
"مشینی عہد کے ثمرات کے زیرِ اثر ایسا ذوق پروان چڑھ چکا تھا جو روح کی لطافتوں سے نا آشنا تھا۔"      ( ١٩٧٨ء، اقبال سب کے لیے، ٣٠١ )
٤ - نشاط، خوشی۔
 آشنا ذوق اسیری سے ہو میری مانند شعر کہنے ہوں اگر وجد میں لانے والے      ( ١٩٣١ء، بہارستان، ١٤٦ )
٥ - کیف، سرور۔
"شرارہ حالتِ ذوق میں آکر رونے لگی، عمرو نے گانا موقوف کیا۔"      ( ١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ١٠٥:١ )
٦ - کسی چیز کی حقیقت کو سمجھنے اور قدر و قیمت کا صحیح اندازہ لگانے کی صلاحیت خصوصاً فنونِ لطیفہ اور ادبیات حسن و خوبی کا ادراک کرنے اور لطف اندوز ہونے کی صلاحیت۔
"جمالیات ذوق اور جمالیاتی حِس میں ہر ڈر دوسرے علمائے جمالیات کی طرح کوئی امتیاز نہ کر سکا۔"      ( ١٩٦٢ء، تاریخِ جمالیات، ٥١٥ )
٧ - شعر کو سمجھنے کا ملکہ، سخن فہمی، شاعری کا مذاق۔
"مصنف نے غزلوں اور رباعیات کے انتخاب میں اچھی معلومات اور ذوق کا مظاہرہ کیا ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، "نگار" پاکستان، ستمبر، ٦٤ )
٨ - [ تصوف ]  حق کی دید حق کے ساتھ .... بعض کہتے ہیں کہ ذوق پہلے درجے کا نام ہے درجاتِ شہود حق با الحق میں سے بوارق تجلیات متوالیہ کے وقت۔ (ماخوذ: مصباح التعرف، 123)
٩ - [ مجازا ]  وِجدان۔
"غیب سے علم پانے کا جو طریقہ ہے اسی کے ذیل میں وحی، تحدیث، تفہیم، ذوق، معرفت . تجلیات جیسی چیزیں داخل ہیں۔"      ( ١٩٥٦ء، مناظر احسن گیلانی، طبقات (ترجمہ)، ٧٨ )
  • taste
  • enjoyment
  • delight
  • joy
  • pleasure
  • voluptuousness