سحر

( سِحْر )
{ سِحْر }
( عربی )

تفصیلات


سحر  سِحْر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : سِحْروں [سِح + روں (واؤ مجہول)]
١ - جادو، منتر، ٹونا۔
"سحر بالکسر لغت میں ہر ایسے اثر کو کہتے ہیں جس کا سبب ظاہر نہ ہو۔"      ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٢١٧:١ )
٢ - اثر، تاثیر، کشش۔
"بار بار سمندر سے آواز آتی ہے اور ایک سندر ناری کو اپنے سحر میں لے لیتی ہے۔"      ( ١٩٨٣ء، زمیں اور فلک اور، ٩١ )
  • Enchantment
  • fascination
  • magic