لذت

( لَذَّت )
{ لَذ + ذَت }
( عربی )

تفصیلات


لذذ  لَذَّت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : لَذَّتیں [لَذ + ذَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : لَذَّتوں [لَذ + ذَتوں (و مجہول)]
١ - حظ، لطف۔
"اس میں . لذت کے کئی پہلو نکلتے ہیں۔"      ( ١٨٨٩ء، نذر مسعود، ١٨٦ )
٢ - مزہ، ذائقہ نیز مزیدار چیز۔
"باورچی گہری کی فنی مہارت سے لذت حاصل کرنے کے لیے چند احباب کی اپنے ہاں دعوت کی۔"      ( ١٩٧٧ء، خطوط عبدالحق، ٨ )
١ - لذت ملنا
محظوظ ہونا، لطف حاصل ہونا۔"چکپے رہنے میں وہ لذت مل رہی ہے کہ زبان سے بیان نہیں کر سکتی، دل سے کہتی ہے اظہار عشق معیوب ہے۔"      ( ١٨٩١ء، طلسم ہوش ربا، ٨٣٥:٥ )
٢ - لذت لینا
حظ اٹھانا، لطف حاصل کرنا۔"موت بھی آدمی کے اختیار میں ہوتی تو. ہر کوئی خدائی کے دعوے کرتا، دنیا کی لذت لینے میں پڑا رہتا۔"      ( ١٨٧٦ء، تفسیر مرادیہ، ١٠٨ )
٣ - لذت اٹھانا
مزہ لینا، لطف حاصل کرنا، حظ اٹھانا، ذائقہ لینا، سواد پانا۔ ہوش میں آنا اور غضب ہے خوب گزرتی ہے غش میں درد کی لذت کون اٹھائے جان میں اپنی جان نہیں      ( ١٩٢٧ء، آیات وجدانی، ٣٠٤ )
٤ - لذت اٹھنا
مزہ لینا، لطف حاصل ہونا۔ دل ملا آنکھیں لڑیں بات کی لذت اوٹھی دیر تک حرف و حکایات ک لذت اوٹھی      ( ١٨٦٧ء، شعلہ مینائی، جوالہ: واسوخت اسیر، ١٠٦ )
  • pleasure
  • delight
  • enjoyment;  sweetness
  • deliciousness;  taste
  • flavour
  • relish
  • savour