عمر

( عُمْر )
{ عُمْر }
( عربی )

تفصیلات


عمر  عُمْر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٠٣ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : عُمْریں [عُم + ریں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : عُمْروں [عُم + روں (و مجہول)]
١ - زندگی کی ابتدا سے لے کر انتہا تک کا یا کسی درمیانی منزل تک کا زمانہ۔
"انہوں نے یہ تکلیف ساری عمر چھپائے رکھی۔"      ( ١٩٨٧ء، آجاؤ افریقہ، ١٩٣ )
٢ - عرصہ، مدت۔
"اور انہیں کچھ نہیں تو مربے اور اچار لے آتے، اچاروں کی عمریں بتاتے۔"      ( ١٩٦٩ء، جنگ، کراچی، ٢٣، ستمبر، ١٢ )
٣ - زمانہ، عہد۔
"ہماری عمر میں ایسی بات کبھی نہیں ہوئی۔"      ( ١٩٢٩ء، نوراللغات، ٥٢٢:٢ )
٤ - [ تصوف ]  ظہور حیات، حقیقت روحی اور تجلیاتِ صفاتی جو سالک کے دل پر روشن ہو۔ (مصباح التعرف، 181)
  • life;  life-time
  • period of life;  age