مشکل

( مُشْکِل )
{ مُش + کِل }
( عربی )

تفصیلات


شکل  مُشْکِل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٨٢ء کو "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : مْشْکِلات [مُش + کِلات]
جمع غیر ندائی   : مُشْکِلوں [مُش + کِلوں (و مجہول)]
١ - دشوار، سخت دوبھر، کٹھن، تکلیف دہ۔
"بطور اصطلاح کے رومانویت کے معانی اور مفہوم کا تعین فن و ادب کی تاریخ میں نہایت ہی مشکحل اور الجھن کا باعث رہا ہے۔"      ( ١٩٩٨ء، صحیفہ، لاہور، جولائی تا ستمبر، ٢٥ )
٢ - پیچیدہ، دقت طلب، الجھا ہوا، دقیق، مبہم۔
"یہ مشکل اور بڑا کام ایک آدمی کے ہونے کا نہیں۔"      ( ١٩٧٧ء، خطوط عبدالحق، ٣١ )
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : مُشْکِلات [مُش + کِلات]
جمع غیر ندائی   : مُشْکِلوں [مُش + کِلوں (و مجہول)]
١ - دشواری، مصیبت، دقت، پریشانی، سختی، پیچیدگی۔
"جدید فصلیں مرتب کرتے وقت مجھے بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، سب سے بڑی مشکل یہ درپیش آئی کہ اس موضوع پر پاکساتن بھر میں اردو زبان میں کوئی. کتاب نہ مل سکی۔"      ( ١٩٨٨ء، جدید فصلیں، ٧ )