طالع

( طالِع )
{ طا + لِع (کسرہ ل مجہول) }
( عربی )

تفصیلات


طلع  طالِع

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جنسِ مخالف   : طالِعَہ [طا + لِعَہ (کسرہ مجہول ل)]
جمع   : طالِعِین [طا + لِعِین (کسرہ مجہول ل)]
جمع غیر ندائی   : طالِعوں [طا + لِعوں (کسرہ مجہول ل)]
١ - طلوع ہونے والا، نکلنے والا (سورج کی طرح)، اٹھنے یا ابھرنے والا۔
 کیا فیض سواری تھا کہ زر ریز تھی سب راہ طالع تھا ادھر مہر ادھر تھا علم شاہ      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٥٥:١ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - قسمت، بخت، نصیبہ، مقدر، تقدیر۔
 قسمت جنہیں اب تک درِ دولت پہ نہ لائی ممکن ہے کہ طالع نے نہیں کی ہو رسائی۔      ( ١٩٨١ء، شہادت، ١٩٨ )
٢ - [ نجوم ]  وہ برج، ستارہ یا درجہ جو پیدائش کے وقت یا (نجومی کے) کسی سوال کے استفسار کے وقت مشرق سے نمودار ہوتا ہو؛ (کنایۃً) قسمت، تقدیر۔
"خسرو انسان کی بلندی اور رفعتِ طالع پر مکمل اعتماد رکھتے تھے۔"      ( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہد وسطٰی کی ایک جھلک، ١٧٠ )
  • star
  • destiny
  • fate
  • lot
  • fortune;  prosperity;  the false dawn