جنگی

( جَنْگی )
{ جَن (ن مغنونہ) + گی }
( فارسی )

تفصیلات


جَنْگ  جَنْگی

فارسی زبان میں اسم 'جنگ' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگنے سے 'جنگی' بنا۔ اردو میں بطور اسم صفت اور گا ہے بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : جَنْگِیوں [جَن (ن مغنونہ) + گِیوں]
١ - جنگ سے منسوب یا متعلق، لڑائی کا، لشکری، فوجی، فوج سے متعلق۔
"اوپر کی منزل میں فی الحال جنگی عجائب خانہ ہے۔"      ( ١٩٢٠ء، رہنمائے قلعہ دہلی، ١٥ )
٢ - لڑاکا، لڑنے کے قابل، بہادر۔
"خداوند ایک بہادر کے مانند نکلے گا، وہ جنگی مرد کی طرح اپنی غیرت کو اکسائے گا۔"      ( ١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٧٤١:٣ )
٣ - بڑا، جگا دری، لمبا چوڑا، بے ڈھنگا۔
"خیریت ہوئی کہ تھوڑی دور پر املی کا ایک جنگی درخت تھا۔"      ( ١٩٥٨ء، میلہ گھومنی، ٢٢٣ )
٤ - جھگڑالو، لڑنے والا۔
 کبھیں ظالم کبھیں مظلوم کبھی صلحی کبھی جنگی کبھیں جھوٹے کبھیں ساچے کبھیں برسی کبھیں بھنگی      ( ١٥٦٤ء، دیوان حسن شوقی، ١٧٥ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : جَنْگِیوں [جَن (ن غنہ) + گِیوں (واؤ مجہول)]
١ - سپاہی، فوجی آدمی۔
 چلیا لیکر لشکر طبل ٹھونکتا چلیا لے جنگیاں کوں اجل ٹھونکتا      ( ١٦٨١ء، جنگ نامہ سیوک (ق)، ٧٨ )
٢ - وہ گھوڑا جو میدان جنگ میں کام آتا ہے۔
"جنگی بڑے قد کا گھوڑا۔"      ( ١٩٢٩ء، اصطلاحات پیشہ وراں، منیر، ٦١ )
  • a combatant
  • a warrior;  a quarrelsome or turbulent man