اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - بھوت، جن یا راکشش، جس کو دیکھ کر ڈر لگے اکثر سینگوں والا پری کا مفروضہ مرد۔
"پھر جیسے اس دھندنے ایک ڈراونے دیو کی شکل اختیار کر لی۔"
( ١٩٨٤ء، اور انسان مر گیا، ٦٦ )
٢ - قوی ہیکل، لمبا تڑنگا، موٹا تازہ اور پہلوان آدمی۔
"مشین پر آدمی کو اتنا اختیار تو نہیں ہوتا لیکن پھر بھی ایک زبردست دیو کے چلانے کی ذمہ داری کے احساس سے فرصت حاصل ہوتی ہے۔"
( ١٩٤٤ء، آدمی اور مشین، ١٦٢ )
٣ - بدکار، خبیث اور ظالم شخص، شیطان۔
نگاہ چاہ کی چتون سے گر کرے اس پر تو اس کی آنکھ میں پھر تو فرشتہ دیو لگے
( ١٨٠١ء، باغِ اردو، افسوس، ١٦٢ )
٤ - دیوتا، مقدس ہستی، مالک، بادشاہ یا شوہر۔
"قیصر روم اور ان کی قیصری نجانے کب کی ختم ہو چکی لیکن یہ کم عمر چھوکرے آج بھی ہمیں دیو کی طرح پوجتے ہیں۔"
( ١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا، ٢٣٨:١ )