ذکر

( ذِکْر )
{ ذِکْر }
( عربی )

تفصیلات


ذکر  ذِکْر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اپنے اصل مفہوم اور ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی مستعمل ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَذْکار [اَذ + کار]
١ - زبان سے یاد کرنا، بیان، چرچا، تذکرہ، یادآوری۔
"سرسید کا تفصیلی ذکر کرنے سے پہلے اس سے ذرا پہلے کے اردو مترجمین کا ذکر ضروری معلوم ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، ترجمہ: روایت اور فن، ١٠ )
٢ - یادِ خدا، اللہ کا حمد و ثنا، تسبیح و دعا۔
"مذہبی تقریبات پر مجالسِ ذکر منعقد ہوتی ہیں۔"      ( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٥٨٤:٣ )
٣ - [ تصوف ]  جس چیز کے توسط سے مطلوب یاد آوے، عام اس سے کہ وہ اسماً یا فعلاً یا رسماً یا جسماً یا جسمانیۃً حاصل ہو، نسیان کی ضد۔ (مصباح التعرف)۔
٤ - کسی چیز کو محفوظ کر لینا، کسی بات کا دل میں مستحضر کر لینا، حفاظت کرنا۔ (اردو دائرہ معارف اسلامیہ)
  • remembering
  • remembrance;  memory;  commemoration;  mention
  • telling
  • relating
  • relation
  • recital;  praise
  • eulogy
  • fame;  the praise and glorification of God;  thanking God;  prayer
  • supplication;  a reading or reciting of Qor'an