حیات

( حَیات )
{ حَیات }
( عربی )

تفصیلات


حیی  حَیات

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اصل حالت اور اصل معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - زندہ، جیتا، بقید حیات۔
"خدا کرے کرنل وائڈ میں زندہ برقرار ہو، چند سال پہلے تک تو وہ مغربی جرمنی میں حیات تھا"      ( ١٩٨٤ء، گردراہ، ١٣٣ )
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - زندگی، جان (ممات کی ضد)۔
"حیات موت کے خلاف پیکار اور حرکت ہی کا نام ہے"      ( ١٩٨١ء، افکار و اذکار، ٢٠٣ )
٢ - (قدیم) روح، جان۔
 لگا رونے سیف الملوک سن یو بات نکل تن تھے گئی تیوں ہوا اس حیات      ( ١٦٢٥ء، سیف الملوک و بدیع الجمال، ١٣١ )