حرکت

( حَرْکَت )
{ حَر + کَت }
( عربی )

تفصیلات


حرک  حَرْکَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٨٢ء میں "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : حَرْکَتیں [حَر + کَتیں (ی مجہول)]
جمع استثنائی   : حَرْکات [حَر + کات]
جمع غیر ندائی   : حَرْکَتوں [حَر + کَتوں (واؤ مجہول)]
١ - جنبش، ہلنا۔ (سکون کی ضد)۔
"میڈوسا کی حرکت نظام اعصاب کے تحت ہوتی ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، معیاری حیوانات، ٤٨:٢ )
٢ - چلت پھرت، آمد و رفت، ایک جگہ سے دوسری جگہ انتقالِ مکانی (قیام و ثبات کی ضد)۔
"حرکت کا مطلب ہے کسی شئے کا اپنی جگہ تبدیل کرنا، اس کے معنی یہ ہوئے کہ حرکت مکاں میں ہوتی ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، نفسیات اور ہماری زندگی، ٢٠٠ )
٣ - سرگرمی، عمل (جمود اور بے عملی کی ضد)۔
"میں ہندوستان کے مسلمانوں میں ترقی کی جو حرکت پاتا ہوں اس سے مجھے امید ہے کہ وہ ترکوں سے پہلے منزل پر پہنچ جائیں گے۔"      ( ١٩١١ء، روزنامچہ، سفر مصر و شام و حجاز، ٣٣ )
٤ - ناپسندیدہ بات، ناشائستہ، فعل اور عمل۔
"اس لڑکی کی یہ حرکت میرے لیے بڑی باعث حیرت تھی۔"      ( ١٩٧٧ء، ابراہیم جلیس، الٹی قبر، ١٧٣ )
٥ - کام، فعل، امر، عمل۔
"عالمگیر جو اپنے بیٹوں کی ایک ایک حرکت سے خبر رکھتا تھا۔"      ( ١٩١١ء، مقالات شبلی، ٩٣:٢ )
٦ - اعراب، زیر، زبر یا پیش۔
" "یا" کو گرا کر ماقبل کی حرکت کو کھینچ دیتے ہیں یا حرف کو مشدد کر دیتے ہیں۔"      ( ١٩٤٢ء، اردو قواعد، شوکت سبزواری، ٤٤ )
٧ - گردش، چال۔
 قدرت نے بنا دیے وہ منہج وقفِ حرکت ہیں چاند سورج      ( ١٩٢٨ء، تنظیم الحیات، ٥ )
٨ - قصور، جرم، زنا، بدفعلی، روک، مزاحمت، نقصان، ضرر، گناہ، کھوٹ، سفر، کوچ۔ (جامع اللغات، نوراللغات)
  • motion
  • action
  • movement
  • proceeding;  gesture;  act
  • deed;  an improper or bad action
  • misdemeanour
  • fault;  fornication
  • adultery;  agitation
  • commotion;  opposition
  • interruption;  a short vowel
  • a vowel-point