اسم مجرد ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - طریقہ، روش، قاعدہ، دستور۔
"میرا گھر پرانی طرز کا تھا۔"
( ١٩٨٢ء، مری زندگی فسانہ، ٢٠ )
٢ - (اظہار یا ادائی مطلب کے لیے)، ڈھنگ، انداز۔
"سبحان اللہ کیا دلچسپ کہانی ہے اور کتنا دلکش آپ کا طرزِ غزل خوانی ہے۔"
( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٣٥ )
٣ - خصلت، خُو۔
لیا تعلیم میں ہے آسماں نے تری رفتار میں طرز تحمل
( ١٧٠٧ء، ولی، کلیات، ١٣٩ )
٤ - (نثر یا نظم کا) رنگ، اسلوب۔
"یوں تو پیروی میر و غالب پہلے بھی تھی لیکن وہ پیروی ان کے طرز کی ہوتی۔"
( ١٩٧٩ء، دریا آخر دریا ہے، ١٤ )
٥ - شکل، ہئیت، وضع، ڈھنگ۔
"یہ مسجد اپنے طرز کی مسجد ہے دلی کی باقی مسجدوں سے الگ۔"
( ١٩٨٣ء، زمین اور فلک اور، ٩٩ )