اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چوڑا چرا ہوا لکڑی کا مسطح ٹکڑا، لکڑی کا ایسا قطع کیا ہوا ٹکڑا جو کسی مقررہ چوڑائی، موٹائی اور لمبائی میں بنایا یا کاٹا گیا ہو۔
پھرّا : گول لکڑی یا درخت کے تنے کا پہلا چیرا ہوا تختہ جس کا ایک رخ مدور ہوتا ہے۔"
( ١٩٣٩ء، اصطلاحات پیشہ وراں، ١٩:١ )
٢ - وہ تختہ جو چھت میں کڑیوں کے درمیان رکھا جاتا ہے۔
'درختوں کی لکڑی چیر کر کڑی، تختہ، کواڑ، چوکھٹ یہ چیزیں بنائیں۔"
( ١٩٠٧ء، اجتہاد، ٥ )
٣ - لوح مزار، تختی۔
تختہ میری لحد کا نشانہ بنائیے ہوتوڑ دیکھنا جو تپنچے کی فرد کا
( ١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ١٥:٣ )
٤ - کاغذ کا ایک تاو۔
'ان کا پتہ صرف کاغذ کے نقشوں و تختوں پر باقی رہ جائے گا۔"
( ١٩١٣ء، مقدمۂ تمدن ہند، ٦ )
٥ - [ اصطلاحا ] جہاز یا کشتی سے نکلی ہوئی لکڑی کا بڑا ٹکڑا۔
"کشتی کو اس کا تختہ اکھاڑ کر بیکار کر دیا۔"
( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٨٤:١ )
٦ - خطّہ، قطعہ زمین، مسطح چبوترا، پتھر کے ہموار اور مسطح ٹکڑے۔
'ایک پہاڑی معلوم ہوئی دامنہ میں اس پہاڑ کے تختے سنگ کے پڑے ہوئے تھے۔"
٧ - مردے کو نہلانے کا لمبا تخت جس میں پائے نہیں ہوتے۔
'لحد کھدوائی گئی نہلانے کے تختے کو لوبان بااگر کی دھونی دی گئی۔"
( ١٩٠٥ء، رسوم دہلی، سید احمد، ١٠٧ )
٨ - قبربند کرنے کے لیے ہودے میں لگانے کا لکڑی کا ٹکڑا۔
ملک دیتا تھا فلک جاگیر میں ہم نے مگر مختصر سا ایک تختہ بہر مدفن لے لیا
( ١٨٩٠ء، گوہر انتخاب، ٣٠٥ )
٩ - بورڈ، نام کی تختی، اشتہار لگانے کا لکڑی کا مسطح ٹکڑا۔
'حویلی صدر الصدور کا تختہ اب بھی میونسپل کمیٹی کی طرف سے لکھا ہوا ایک دیوار پر نظر آتا ہے۔"
( ١٩١٩ء، غالب کا روزنامچہ، ٢٨ )
١٠ - چمن، کیاری، کھیت، باغ وغیرہ کا چھوٹا سا ٹکڑا، ایک ہی قسم کے درختوں کی برابر لگی ہوئی پود۔
'بیچ کے درختوں میں تخم - بکھیر دیے جاتے ہیں۔"
( ١٩٠٦ء، تربیت جنگلات، ٢٥٢ )
١١ - اکڑا ہوا، شل، بے حس (تھکن وغیرہ سے)۔
'ٹانگیں شل، ہاتھ پاؤں تختہ، کمر پٹڑا۔"
( ١٩٠٨ء، صبح زندگی، ٣٨ )
١٢ - گوشوارہ، جدول، موازنہ و تکدمہ وغیرہ کا نقشہ، چارٹ۔
'مندرجہ ذیل تختے - کے حسابات فنانس سے نقل کیے گئے ہیں۔"
( ١٩٣٧ء، اصول و طریق محصول، ٢١ )
١٣ - کھاتا، مسل، رجسٹر۔
'سرکاری تختوں کے دیکھنے سے معلوم ہوا کہ انھوں نے پانچ سو مقدمات فوجداری و دیوانی - فیصل کیے۔"
( ١٨٩٨ء، گلگست فرنگ، ٤٢ )
١٤ - (دامن وغیرہ کا) بڑا حصہ، لباس کا جزو۔
جامہ زیبوں کے غم ہجر میں روتے روتے پاٹ دریا کا ہوا تختۂ داماں اپنا
( ١٨١٣ء، پروانہ (جسونت سنگھ)، کلیات، ١٠٢ )
١٥ - مسطح شکل کی موج۔
مینڈا، بھنور، اچھالن، چکر، سمیٹ، مالا مینڈا گھمیر، تختہ، کسّی، پچھاڑ، کرّا
( ١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٧٣:٢ )
١٦ - آباد و ممور زمین، (مجازاً) دنیا۔
'اور اتنے بڑے تختۂ زمیں کو کیونکر مسخر کر لیا۔"
( ١٨٨٥ء، تہذیب الخصائل، ٦٦:٢ )
١٧ - دھوبی کا کپڑے دھونے کا پٹڑا۔ (جامع اللغات)۔
١٨ - گھوڑے کے سر پر باندھنے کی پٹی۔
'تختہ یا سربند و پائے بند ریسمانی۔ چالیس دام۔"
( ١٩٣٨ء، آئین اکبری، ٢٥٥:١ )
١٩ - موٹی وسیع عریض تہ یا پرت۔
'یہ قوت ایسی ہے جو پتھروں کو موم اور پانی بنا دیتی ہے اور ان کے تختے کے تختے سطح زمین پر بچھا دیتی ہے۔"
( ١٨٧٥ء، جغرافیہ طبیعی، ١٠٠:١ )
٢٠ - وہ خانے دار کاغذ یا کپڑا جس پر شطرنج کھیلتے ہیں۔ (جامع اللغات)
٢١ - جسم یا پودے کا گول چپٹا عضو یا حصہ۔
'ایک قرص یا گول تختہ دو طرح کا ہو سکتا ہے۔ ایک سالم قرص یا تختہ جس کی موٹائی یکساں ہو - دوسرا سوراخ دار قرص یا تختہ -"۔
( ١٩٦٥ء، مادے کے خواص، ١٧٢ )
٢٢ - تصویر، شکل، خاکہ؛ وہ ورق جس پر خاکے یا تصویریں بنی ہوں۔
'تختہ نمبر ١٥ میں چڑیوں کے پانچ دلچسپ نمونے دیے گئے ہیں - تختہ نمبر ١٦ میں ایک گھوڑے اور ایک مسخرے کی شکل درج ہے۔"
( ١٩٤٧ء، حرفتی کام، ٢٠ )
٢٣ - وہ تختہ جس پر پانسہ یا قرعہ ڈالتے ہیں۔
منہ دیکھ اجل کی شکلوں کا سب داخل خارج بھول گئے نہ رمل جفر کچھ پیش گئے نہ تختے قرعے کام آئے
( ١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٢٧٦:٢ )
٢٤ - [ صرافی ] زیورات یا طلائی حرف بنانے سے پہلے ان کو ڈھالنے کے لیے مٹی کی تہ جس پر سانچے بنانے کا عمل ہوتا ہے۔
'گداز گرخام ایک مٹی کے تختے میں چھوٹے بڑے گھر بناتا ہے اور ان کو اندر سے تیل سے چکناتا ہے۔"
( ١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٦٢٠:٥ )
٢٥ - تابوت، ارتھی کی ٹھٹھری۔ (فرہنگ آصفیہ)
٢٦ - اسٹیج، چبوترہ جو خصوصی طور پر ڈرامہ یا تھیٹر وغیرہ پیش کرنے کے لیے بناتے ہیں۔
'تختۂ ناٹک، شہر عشق آباد، عالم شاہ والی : عشق آباد۔"
( ١٨٨١ء، حباب کے ڈرامے، ٧:٨ )
٢٧ - [ صنعت و حرفت ] وہ کاغذ جو کوئی نمونہ یا شکل بنا کر موڑ کر رکھ دیا جاتا ہے۔
'تہ کئے ہر ایک تختہ کوجز کہتے ہیں۔"
( ١٩٤٧ء، حرفتی کام، ١٥٧ )