شراب

( شَراب )
{ شَراب }
( عربی )

تفصیلات


شرب  شَراب

عربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : شَرابیں [شَرا + بیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : شَرابوں [شَرا + بوں (و مجہول)]
١ - (اصلاً) پینے کی چیز، وہ خمیر کیا ہوا مشروب جس کے پینے سے انسان میں سرور اور نشہ پیدا ہوتا ہے، نشہ آور عرق جو بیشتر انگور، کجھور یا جَو وغیرہ سے کشید کیا جاتا ہے، بادہ، صہبا، گلابی، خمر، دارو۔
"اس میں شراب کی سی بو پائی جاتی ہے"      ( ١٩٨٥ء، نامیاتی کیمیا (ظہیر احمد)، ٢٠٥ )
٢ - [ تصوف ]  نشۂ عشق، عشقِ حقیقی وغیرہ کے مصنوں میں بھی شعَرا استعمال کرتے ہیں۔ (مصباح التصرف)
  • wine
  • spirituous
  • liquor