خوش

( خوش )
{ خُش (و معدولہ) }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے فارسی سے اردو میں داخل ہوا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - شادماں، مسرور، خور سند، مگن۔
"ماں بھی اس سے خوش تھی چونکہ بیٹے کی کمائی باپ کے مزاج کو ہرا بھرا رکھتی تھی"      ( ١٩٨٩ء، اوکھے لوگ، ١٧١ )
٢ - پسند آنے والا، اچھا لگنے والا، عمدہ، مرغوب، پسندیدہ؛ مترادف: خوش آیند۔
"سبحان اللہ کیا خوب گانا ہے کیا خوب خوش ترانہ ہے، گانا جادو کا اثر رکھتا ہے"      ( ١٩٠١ء، عشق و عاشقی کا گنجینہ، ١١ )
٣ - ہر اعتبار سے مناسب اور درست، موزوں، صحیح، ٹھیک۔
 جیٹھ ہو جانے دے آنے دے اساڑھ خوش نہیں گرمی کے موسم میں سفر      ( ١٨٥٨ء، تراب، کلیات، ٩٨ )
٤ - حواس کو لذت بخشنے والا، خوش گوار، شیریں۔
"اعلٰی حضرت و اقدس بعد تخت نشینی اورنگ آباد رونق افروز ہوئے تو یہاں کی خوش آب و ہوا کو بہت پسند فرمایا"      ( ١٩٢٥ء، چند ہم عصر، ١٣٤ )
٥ - کسی کام، بات یا شخص سے راضی اور مطمئن رضامند۔
"میں نے یہ پوچھا ہے کہ کیا اس کے بغیر تم خوش نہیں رہے سکتے"      ( ١٩٧٥ء، خاک نشین، ١٣٥ )
٦ - وہ بات یا کام جو گوارا ہو، قبول، منظور۔
"اسرائیل نے یوسف سے کہا اب مجھے مرنا خوش ہے کہ میں نے تیرا منہ دیکھا کہ تو ابھی تک جیتا ہے"      ( ١٩٢٢ء، موسٰی کی توریت مقدس، ١٩٠ )
٧ - تازگی اور شادابی رکھنے والا، تروتازہ۔
 للہ الحمد کہ پھر وقتِ خوش اپنا دیکھا گلشن خاطر غم دیدہ شگفتہ دیکھا      ( ١٨٦٨ء، شعلہ جوالہ، ٢٦٧:١ )
٨ - اپنے مقصد میں کامیاب اور بامراد، مقصدور۔
 ایسے میں جرات اور بھی پڑھ لے کوئی تازہ غزل پھر اس طرح سے خوش تجھے پانا محال ہے      ( ١٨٠٩ء، جرات، کلیات، ٥٦٨ )
  • Good;  excellent;  healthy
  • wholesome;  flourishing
  • prosperous
  • well;  sweet
  • delicious;  delightful
  • agrceable
  • acceptable;  pleasing
  • pleasant;  beautiful
  • fair
  • charming
  • elegant;  amiable
  • affable
  • cheerful
  • glad
  • happy
  • pleased
  • delighted merry
  • gay;  content
  • willing.